جمہوریت کی مضبوطی میں الیکشن کمیشن کا کردار
7 دسمبر2016 ءووٹر کا قومی دن
تحریر ۔ ثریا جمال
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 07 دسمبر کو ووٹرز کا قومی دن قرار دیا ہے یہ وہی تاریخ ہے جس دن عمومی حلقوں کی بنیاد پر قومی اسمبلی کے 300 حلقوں میں ووٹ ڈالے گئے تھے جس کے نتیجہ میں پاکستان میں 07 دسمبر1970 ءکو ایک ایوانی پارلیمنٹ معرض و جود میں آئی الیکشن کمیشن منصفانہ، شفاف اور ایماندارانہ طور پر انتخابات کے انعقاد کی اس ذمہ داری کو بڑی سنجیدگی سے لیتا ہے جو کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین نے اسے سونپی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان ووٹ ڈالنے کے اہل تمام افراد کی انتخابی عمل تک رسائی کو یقینی بنانا اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے۔ انتخابی عمل ایک پیچیدہ اور مہنگا ترین کام ہے۔ جس میں انتخابات کے تمام پہلوﺅں کا احاطہ کیا جاتا ہے۔ اور ان پہلوﺅں میںشہریوں اور ووٹرز کو انتخابی عمل کی آگاہی ، ووٹرز رجسٹریشن ،انتخابات کے دن والے تمام مراحل اور کام، انتخابی تنازعات اور عذرداریوں کو نمٹانا اور بہت سے دیگر کام شامل ہیں۔ آئین کے آرٹیکل 219 میں الیکشن کمیشن کو قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلیوں اور مقامی حکومتوں کے انتخابات کا کام سونپا گیا ہے اسی آرٹیکل کے تحت انتخابی فہرستوں کی تیاری اور ان پر سالانہ نظر ثانی، سینٹ کا انتخاب اور پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلیوں میں خالی ہو جانے والی نشستوں پر انتخاب کروا کرانہیں پر کرنا بھی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ مزید یہ کہ الیکشن کمیشن کو انتخابی عمل کے تنازعات کو منصفانہ طور پر حل کرنے کے لئے الیکشن ٹریبونل مقرر کرنے کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔
پاکستان میں آخری مرتبہ انتخابات 11 مئی 2013 ءکو ہوئے جو کہ 2008 ء میںمنتخب ہونے والی حکومت کی پانچ سالہ مدت ختم ہونے کے بعد ہوئے تھے۔ یہ انتخابات تکینکی اور سیاسی لحاظ سے بڑے چیلینجنگ تھے۔ ان انتخابات میں رجسٹرڈ وٹرز کی تعداد بہت زیادہ تھی۔ جوکہ 86189802 تھی جن میں 37597415 خواتین ووٹرز اور 48592387 مرد ووٹرز تھے۔ ان انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار ان کی تعداد 10958 تھی جن میں سے 419 خواتین امیدواران تھیں ، قومی اور بین الاقوامی سطح کے انتخابی آبز روز کی تعداد 50 ہزار تھی اس کے علاوہ متحرک اور فعال الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا نے بھی ان انتخابات کی باریک بینی سے نگرانی کی۔آئندہ عام انتخابات میں ووٹرز کی شرکت بڑھانے کی غرض سے الیکشن کمیشن آف پاکستان تمام شراکت داروں کے ساتھ مصروف عمل ہے ۔ الیکشن کمیشن اپنی جامع حکمت عملی سمیت سکولوں ، کالجوں کے نصاب میں انتخابات بارے آگاہی کے ذریعے اس چیلنج کو پورا کرے گا۔ شہریوں اور ووٹرز کو تعلیمی آگاہی کا مقصد جمہوریت اور انتخابات کے سلسلہ میں ان کی ذمہ داریوں اور حقوق کے بارے میں آگاہ کرنا ہے اور اس کا مقصد ان کی بھرپور شرکت سے انتخابی عمل کو زیادہ قابل اعتماد بنانا ہے۔
اس آگاہی کا ایک اور مقصد انتخابات میں ووٹرز کے ووٹ ڈالنے کی شرح میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کرنا ہے مرد اور خواتین کی انتخابات میں شرکت کے فرق کو کم کرنا اور خواتین و دیگر پسماندہ طبقات کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ تاکہ وہ محفوظ، آزادانہ اور منصفانہ ماحول میں ووٹ دینے کا اپنا حق استعمال کر سکیں۔ یہ دن منانے کا ایک اور مقصد بڑے بڑے شہروں کی پوش آبادیوں میں رہنے والے اعلی تعلیم یافتہ افراد کو انتخابی عمل میں سرگرمی سے حصہ لینے کی ترغیب دیناہے
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 07 دسمبر کو نیشنل ووٹرز ڈے قرار دیا ہے اس دن کے موقع پر خصوصی پروگرامز کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں بڑی تقریب ایوان صدر میں منعقد کی جا رہی ہے عزت مآب صدر پاکستان اس تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔ اسی طرح کی سرگرمیاں صوبائی گورنر ہاﺅسز میں منعقد ہوں گی جہاں پرنیشنل ووٹرز ڈے کی تقریب میں متعلقہ صوبہ کے گورنر مہمان خصوصی ہوں گے۔
میڈیا کو بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان کے کام کو اجاگر کرنے میں شراکت دار کے طور پر فعال کیا گیا ہے۔ تاکہ شہریوں اور ووٹرز کو انتخابات کے بارے میں آگاہی و تعلیم دی جاسکے۔ اور اس مہم میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پیغام کی پبلسٹی کے لیے الیکٹرانک چیلینز اور ایم ایف ایم ریڈیو اور عوام الناس کو مہم میں شامل کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان اپنے دائرہ اختیار کے مطابق اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہا ہے اور مادی اور انسانی استعداد کار کو پوری طرح استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ انتخابی اصلاحات کے تیز تر عمل سے جمہوریت کو مزید فروغ دیاجاسکے۔انتخابات کے بعد تمام پہلوﺅںپر جامع طریقہ کار سے نظرثانی کی گئی جس کے دوران پتہ چلا کہ ملک میں انتخابی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ اسی اصلاحاتی عمل کو جاری رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنی ایس ایم ایس 8300 سروس شروع کی جو کہ عام انتخابات سے چند روز قبل تقریباً 5 کروڑ 50 لاکھ افراد نے استعمال کی اور اس سروس کے ذریعے ووٹر نے ووٹرز کی فہرست میں اپنے نام، پولنگ سٹیشنر، سیریل نمبرز انتخابی فہرستوں اور انتخابی بلاک بارے معلومات لیں۔ یہ نظام ووٹرز کے لئے بہت مفید تھا اور ووٹرز کو ایس ایم ایس کے اس نظام سے بڑی مدد ملی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سال 2016 ءکے لیے انتخابی فہرستوں کی سالانہ نظرثانی کے منصوبہ کی منظوری دی ہے جس کے تحت تمام نئے قومی شناختی کارڈز ہولڈرز کو انتخابی فہرستوں کا حصہ بنا دیا گیا اور اموات اور منسوخ شدہ کارڈز کے باعث ووٹ ڈالنے کے نا اہل افراد کو انتخابی فہرستوں میں سے نکال دیا گیا ہے اور یہ عمل گھر گھر جا کر تصدیق کر کے مکمل کیا گیا جس کے بعد ان فہرستوں کو نمایاں مقامات پر آویزاں بھی کیا گیا۔ اور نظرثانی شدہ مذکورہ بالاعمل کے بعد اب توقع ہے کہ ووٹرز کی تعداد بڑھ کر 97-98 ملین ہو جائے گی۔الیکن کمیشن آف پاکستان وفاقی وصوبائی حکومتوں کے افسران کی فہرست طلب کر رہا ہے۔ تاکہ 2018 ءمیں منعقد ہونے والے آئندہ عام انتخابات میں ایماندار ، قابل اعتماد اور مستعد افسران مقرر کیے جا سکیں۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسر اور پولنگ کے عملہ کی تربیت کے لئے ہینڈبک اور مینوئل کی تیاری کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ تاکہ عام انتخابات کے شیڈول سے پہلے افسران کی معیاری تربیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انتخابات کے لیے درکار مختلف ضروری اشیاءکی خریداری کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے صنفی اور معذوروں کے لئے انتخابی ورکنگ گروپس میںسول سوسائٹی کی اہم تنظیموں ، متعلقہ سرکاری اداروں اور بین الاقوامی شراکت داروں کو شامل کیا گیا ہے پاکستان بھر کی خواتین ، معذوروں اور دیگر پسماندہ طبقات کے ورکنگ گروپس صوبائی سطح پر بھی بنائے جا رہے ہیں اور یہ گروپس صوبائی سطح پر اپنی توجہ مرکوز کرتے ہوئے کام کریں گے ۔الیکشن آف پاکستان نے مختلف سطح کے انتخابات کے انعقاد کی بڑھتی ہوئی اپنی آئینی ذمہ داریوں کے باعث اپنی تمام سرگرمیوں میں میڈیا کو بھی شامل کیا ہے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے افسران کے لئے میڈیا ٹریننگ اپنے افسران کو فعال میڈیا کا سامنا کرنے کے قابل بنانے کی الیکشن کمیشن کی کوششوں کا حصہ ہے تاکہ انتخابات کی بروقت اور درست کوریج کی جا سکے ۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضلعی سطح پر ڈسٹرکٹ ووٹرز ایجوکیشن کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو کہ مختلف سرگرمیوں کے ذریعے ووٹرز اور شہریوں کو آگاہی بارے 2016کے منصوبہ کا ہدف حاصل کریں گی ۔ان کمیٹیوں کے سربراہ ضلعی الیکشن کمیشنرز ہیں دیگر اراکین میں صوبائی و ضلعی حکومتوں کا عملہ ، سول سوسائٹی کی مقامی تنظمیں وکلاء، میڈیا کے افراد اور علاقہ کے دیگر معززین شامل کئے گئے ہیں ۔ یہ کمیٹیاں اپنے اپنے متعلقہ اضلاع میں ووٹرز کی رہنمائی اور انہیں آگاہی کے لئے کام کریں گی ۔ ان کمیٹیوں کا بنیادی مقصد ریاستی او رغیر ریاستی شراکت داروں اور وسائل کوایک ترتیب میں لاناہے تاکہ ووٹرز اور سوک ایجوکیشن کے منظور شدہ پلان میں مقرر کئے گئے اہداف کو پورا کیا جا سکے ۔ یہ کمیٹیاں ضلعی سطح پر ایسا فورم مہیا کریں گی جہاں پر کئی جہتی شراکت داروں کو اپنے خیالات کے تبادلہ ، منصوبے اور مشترکہ سرگرمیوں پر عمل درآمد کا موقع ملے گا۔اور وہ ووٹروں کو معلومات اور آگاہی دیئے جانے بارے اصلاحاتی اور امتناہی کارروائیوں اور ان پر پیش رفت کا جائزہ بھی لے سکیں گی ۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان انتخابی عمل کو تیز تر اور محفوظ بنانے کے لئے فعال اور مستعد ٹیکنالوجی بھی استعمال کر رہا ہے پولنگ سٹیشنز کا محل و قوع گوگل کے نقشوں میں دیا جا رہا ہے اور انتخابات کے نتیجہ کی مینجمنٹ کے لئے تربیتی پروگرام شروع کر دیا گیا ہے۔2013ءکے عام انتخابات میں پہلی مرتبہ پولنگ سٹیشن وائز رزلٹ مینجمنٹ سسٹم استعمال کیا گیا تھا جس کو اب ووٹوں کی گنتی کا عمل زیادہ درست ، شفاف اور مستعدی سے کرنے بارے خصوصی طور پر بہتر طور پر بنایا گیا ہے ۔ضمنی انتخابات کے دوران پائلٹ پراجیکٹ میں ریٹرنگ افسروں کی طرف سے غیر سرکاری اعلان اور انتخابی نتائج کے اعلان میں رزلٹ مینجمنٹ سسٹم استعمال کیا گیا ہے رزلٹ مینجمنٹ سسٹم میں مستقل آڈٹ ٹریل جو اب دہی کی غرض سے محفوط کئے گئے اعداد و شمار سمیت انتخابی نتائج والے تمام صفحات کو سکین کرنے کی صلاحیت ہے جو کہ فارم XVI, XIVاور فارم XVIIپر مشتمل ہوتے ہیں جیو گرافیکل انفارمیشن نظام پولنگ سٹیشنز کی بنیاد پربنایا گیا ہے جس کو استعمال کرتے ہوئے ووٹرزانتخابات والے دن سے پہلے گوگل میپ پر ووٹ ڈالنے کے اپنے پولنگ سٹیشن کا محل و قوع درست طور پر دیکھ سکتا ہے ۔ فیز ون میں کئی پائلٹ پراجیکٹس بنائے گئے جن میں صوبائی دارالحکومتوں ، لاہور ، کراچی ، کوئٹہ اور پشاور کے 9248پولنگ سٹیشنز کو شامل کیا گیا اور یہ جغرافیائی انفارمیشن نظام شفافیت اور درستگی کے حوالہ سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے افسران اور عملہ اور عوام الناس کے لئے بھی مفید رہا ۔
الےکشن کمیشن آف پاکستان آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں کے سلسلہ میں تمام شراکت داروں کے ساتھ مصروف عمل ہے اور اس ضمن میں متمنی ہے کہ عوام الناس بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ بھر پور تعاون کریں تا کہ ملک میں جمہوری اقدار اور جمہوریت کو مزید فروغ ملے۔ ثریا جمال۔ہیڈ آف دی ووٹرز ایجوکیشن اینڈپبلک ریلیشنز