سپیشل رپورٹ
بلڈ کینسر کے شکار بچوں کا اب اعلاج ممکن ہے ،ڈاکٹر غلام یٰسین
انہوں نے یا بات اپنے بیٹے کا خود اعلاج کر کے ثابت کر دی جسے لااعلاج قرار دے کر سرکاری ہسپتال والوں نے فارغ کر دیا تھا
آج وہ بچہ گیارہ برس کا صحت مند تندرست اور ہر سال اپنے سکول میں پہلی پوزیشن حاصل کرتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔
حال ہی میں ایک بچہ جو تندرست ہو کر نارمل زندگی گزار رہا ہے وہ Acute myeloid leukemia جیسی بیماری کا شکار تھا جو چار ماہ کے اعلاج کے بعد تندرست ہو چکا ہے جبکہ سرکاری ہسپتال والے اس بچے کے والدین کو بھی جواب دے چکے تھے
۔۔۔۔۔۔
ہومیو پیتھک ڈاکٹرغلام یٰسین جو گولڈ میڈلسٹ ہیں کہتے ہیں کہ بلڈ کینسر کے شکار بچوں کا علاج اب ممکن ہے جس کا تجربہ انہوں نے اپنے بیٹے پر کیا ہے۔دو ہزار آٹھ میں ان کے اپنے ہاں ایک بیٹا پیدا ہوا جو اکثر بیمار رہنے لگا اسے جب چلڈرن ہسپتال لے جایا گیا تو ڈاکٹروں نے اس کے مختلف ٹیسٹ کرنے کے بعد بتایا کہ اسے سرخ خلیے(بلڈ کینسر) کا کینسر ہے یہ سنانے کے بعد ہماری تو زمین پاوں سے نکل گئی کہ چند ماہ کا بچہ اور کتنی بڑی بیماری کا شکار ہو گیا ہے ہمارے لئے یہ بہت پریشانی کی بات تھی چلڈرن ہسپتال میں اس کا اعلاج چار ماہ جاری رہا ڈاکٹروں کا یہ کہنا تھا کہ اس بیماری کا بچہ کبھی بچا نہیں آپ دعا کریں اور یوں انہوں نے میرے بیٹے کو لا اعلاج قرار دے کر بچے کو گھر بھیج دیا۔ڈاکٹر غلام یاسین نے اس ضمن میں بات کرتے ہوئے مذید حیرت انگیز تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بچے کو گھر لانے کے بعد میں نے اللہ کے بھروسے پر خود اس کا اعلاج شروع کر دیا تقریباً آٹھ نو ماہ کے اعلاج کے بعد بچہ بتدریج تندرست ہونے لگا اور یوں یہ معجزہ رونما ہوا کہ آج وہ بچہ نہ صرف زندہ ہے بلکہ تندرست اور حمزہ فانڈیشن تعلیم بھی حاصل کر رہا ہے ہر سال پہلی پوزیشن حاصل کرتا ہے اس وقت وہ گیارہ سال کا ہے اور نارمل زندگی گزار رہا ہے۔ڈاکٹر غلام ےاسین نے اسی دن سے تہیہ کر لیا کہ میرے بچے کی طرح اس بیماری کے شکار دوسرئے بچوں کی زندگی بچانی ہے جس کے لئے انہوں نے بلڈ کینسر کے شکار بچوں کے لئے اکتیس جنوری دو ہزار گیارہ میں اپنے ہی کلینک سے ملحقہ جگہ پر پہلا فری کمیپ لگایا جس میں سولہ کے قریب بچے رجسٹر ہوئے جن کا علاج شروع کیا گیا۔ یوں دو ہزار گیارہ سے لیکر اب تک ڈاکٹر غلام یسین ایک سو دس) 110) کیمپ لگا چکے ہیں ان کے پاس اس وقت935 بچے رجسٹر ہو چکے ہیں جن کا اعلاج جاری ہے جن میں کئی صحت مند زندگی گزر رہے ہیں جس کی پوری دنیا میں کوئی دوسری مثال موجود نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں ایک بچہ جو تندرست ہو کر نارمل زندگی گزار رہا ہے وہ Acute myeloid leukemia جیسی بیماری کا شکار تھا جو چار ماہ کے اعلاج کے بعد تندرست ہو چکا جبکہ چلڈرن ہسپتال والے اس بچے کو بھی جواب دے چکے تھے۔ان سے پوچھا گیا کہ آپ ایسے بچوں کو کس طرج تلاش کرتے ہیں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیسے ہی مجھے پتہ چلتا ہے کہ فلاں بچہ اس بیماری کا شکار ہے اور اسے ڈاکٹروں نے جواب دے دیا تھا تو میں خود اس کے والدین سے رابطہ کرتا ہوں۔
بلڈ کینسر جیسی بیماری کے شکار بچوں کے اعلاج کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ایک بچے کی دوائیوں وغیرہ پر ایک مہینے میں دس ہزار کا خرچہ آتا ہے جبکہ ان کے ٹیسٹ وغیرہ الگ ہیں۔ ان سے پوچھا کہ آپ کس طرح یہ سارا بندوبست کرتے ہیں تو انہوں کہا کہ کچھ مخیر اور درد مند انسان اس حوالے سے ہماری مدد کرتے ہیں لیکن بچوں کی تعداد دن بدن بڑھتی جارہی ہے ہمیں ہر ماہ کیمپ لگانا پڑتا ہے جس میں تقریباً پانچ سے چھ لاکھ روپے کا خرچہ آتا ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ ہمارئے پاس نہ ہی مستقل کوئی لیب ہے نہ ٹریٹ منٹ سنٹر نہ ہی جگہ اسی لیے ہمیں کیمپ لگانا پڑتا ہے اگر ہمارئے پاس جگہ ہو مستقل ٹریٹ منٹ سنٹر اور لیب ہو تو اس بیماری کے شکار بچے جن کی بیماری کی باقائدہ سرکاری ہسپتالوںمیں تشخیص ہو چکی ہوتی ہے بلکہ انہیں لا اعلاج بھی قرار دیا جا چکا ہوتا ہے بچوں کی زندگی بچائی اور ان کی تکلیف میں آسانی لائی جاسکتی ہے۔
ڈاکٹر غلام یاسین کی انسانی بچوں کی جان بچانے کے حوالے سے کی جانے والی کوششیں گراں قدر اور قابل تحسین ہیں اہل ثروت درد دل رکھنے والے افراد کو چاہیے کہ وہ ان کے مشن میں ان کے ہمرکاب ہو کر معصوم زندگیوں کو بچانے کا وسیلہ بنیں۔ جبکہ حکومت پنجاب کو چاہیے کہ وہ انہیں جگہ فراہم کریں تاکہ یہ اپنءمشن کو جاری رکھ سکیں۔
ڈاکٹر غلام یاسین ہر مہنیے کی آخری اتور کو اپنے کلینک سے ملحقہ جگہ پر کیمپ لگاتے ہیں جس کی مذید تفصیل درج ذیل نمبروں سے حاصل کی جاسکتی ہے جبکہ
سحر ویلفیر فاونڈیشن بلڈ کینسر(تھیلسیمیا، ہیمو فیلیا دیگر 16اقسام) میں مبتلا بچوں کے مفت علاج کا منفرد ادارہ
SAHER WELFARE FOUNDATION
24 ALLAMA IQBAL ROAD LAHORE
PHONE:0301-7337190-042-36291653
آن لائن ڈونیشین کے لئے اکاونٹ نمبر: UBL EMPRESS ROAD BRANCH LAHORE ..0590-010-3528-3
سحر فاونڈیشن کو دی گی امداد زکواة انکم ٹیکس سے مستشنیٰ ہوگی
web:saherfoundation.org