پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول, حکومت اور سول سوسائٹی کی مشترکہ کوششوں سے ہی ممکن ہے،وائز
صنفی ترقی کا فروغ, اور بچوں کے لئے تشدد سے پاک معاشرہ کے قیام کے لیے سول سوسائٹی کا کردار ناگزیر ہے، ڈائریکٹروائز بشری خالق
سول سوسائٹی کی تنظیموں کے لئے سازگار ماحول اور ان کی حکومت سے روابط اور مل کر کام کرنے اور پائیدار ترقی کے حصول کا آپس میں گہرا تعلق ہے، قمر نسیم
سماجی تنظیم بلو وینز اور وائز کے تعاون سے ایک صوبائی سیمینار سمینار منعقد کیا گیا جس میں پائیدارترقی کے اہداف کے حصول میں سول سوسائٹی کے کردار اور تشدد سے پاک معاشرے کے حوالے سے مختلف تنظیموں کے کردار کا جائزہ لیا گیا۔پروگرام میں سول سوسائٹی, حکومتی نمائندوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی, سیمینار میں اس امرپر زور دیا گیا کہ بچوں اور عورتوں کے حقوق, ان پر تشدد کا خاتمہ اور پرامن معاشرے کے قیام کے لیے ضروری ہے کہ معاشرے کے تمام کردار مل کر اس حوالے سے کوششیں کریں اور اس کے لیے ضروری ہے حکومت اور سول سوسائٹی کے درمیان اعتبار اور سازگار ماحول موجود ہو۔ سماجی تنظیم وائز کی ڈائریکٹر بشری خالق نے اس موقع پر کہا کہ صنفی ترقی کا فروغ, اور بچوں کے لئے تشدد سے پاک معاشرہ کے قیام کے لیے سول سوسائٹی کا کردار ناگزیر ہے, اگرچہ حکومت اس حوالے سے قوانین بنا سکتی ہیں لیکن رویوں کی تبدیلی اورعوامی آگاہی کے لیے ہم سب کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا. ہم ہزاروی ترقیاتی اہداف اس لیے بھی حاصل نہیں کر پائےو کیونکہ اس میں سول سوسائٹی کے کردار کو فراموش کیا گیا تھا۔پیس اینڈ جسٹس نیٹ ورک کے کوآرڈینیٹر علی رضا نے کہا کہ حکومت پنجاب صنفی مساوات کو فروغ دینے اور بچوں کے حقوق کو بہتر بنانے کے حوالے سے پر عزم ہے اور اس حوالے سے قانون سازی اور اس کے اخلاق کے عمل کو بہتر بنایا جا رہا ہے. اس حوالے سے سول سوسائٹی کا کردار اہم ہے لیکن یہ یقینی بنانا ہوگا کہ یہ محض رسمی نہ ہو اور اس کے فوائد معاشرے میں ظاہر ہوتے ہوئے دکھائی دینے چاہیے.سماجی تنظیم بلو وینز کے کوآرڈینیٹر قمر نسیم موقع پر کہا کہ سول سوسائٹی کی تنظیموں کے لئے سازگار ماحول اور ان کی حکومت سے روابط اور مل کر کام کرنے اور پائیدار ترقی کے حصول کا آپس میں گہرا تعلق ہے, وقت کی اہم ضرورت ہے کہ سول سوسائٹی تنظیمیں اور حکومتیں مل کر پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے کوششوں کو فروغ دیں اور یہ یقینی بنائیںکہ ایسا معاشرہ قیام پذیر ہو سکے جہاں لوگوں کو آئین پاکستان اور ملکی قوانین کے تفویص کردہ حقوق باآسانی حاصل ہو سکیں۔