Breaking News
Home / City News / کابینہ کا فیصلہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے اسے چیلنج کریں گے۔

کابینہ کا فیصلہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے اسے چیلنج کریں گے۔

pr photo

کابینہ کا فیصلہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے اسے چیلنج کریں گے۔
لاہور۔سول سوسائٹی نے 5مئی کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کمیشن برائے اقلیتی حقوق کے فرضی ادارے کے قیام کی شدید مذمت کرتے ہوئے یہ کہا ہے کہ حکومت نے 19فروری 2020 کوتصدق حسین جیلانی کے 2014کے فیصلے کی فالواپ سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے فاضل بنچ کے سامنے یہ اقرار کیا تھا کہ مذکورہ کمیشن کو پارلیمینٹ میں قانون سازی کے ذریعے سے تشکیل دیا جائے گا ۔ لہذا گزشتہ روز وفاقی کابینہ کی طرف سے ایک کمیشن کی تشکیل عدالت عظمی کی توہین کے زمرے میں آتا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سماجی تنظیموں نے لا ہور میں ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ وہ اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ادارہ برائے سماجی انصاف کے ڈائریکٹر پیٹر جیکب نے کہا کہ سماجی تنظیمیں اس فیصلے کو خلاف قانون اور خلاف ضابطہ سمجھتی ہیں۔ کیونکہ اس سے پیشتر قومی کمیشن برائے انسانی حقوق، بچوں کے حقوق کا کمیشن اور قومی کمیشن برائے حیثیت نسواں باقاعدہ قانون سازی کے بعد تشکیل دیئے گئے۔ بہتر یہی ہو گا کہ کابینہ عدالتی حکم اور قانونی رواجوں کو سامنے رکھتے ہوئے اس فیصلے پر نظر ثانی کرے اس میں ملک اور قوم کی بہتری ہے۔
سیسل اینڈ آرش چوہدری فاﺅنڈیشن کی سربراہ محترمہ میشل چوہدری نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحر یک انصاف نے اپنے انتخابی منشور میں یہ وعدہ کیا تھا کہ قومی کمیشن برائے اقلیتی حقوق قانون سازی کے بعد تشکیل دیا جائے گا تاکہ وہ ایک بااختیار، فعال اور سیاسی طور پر غیر جانبدار ادرا ہ ہو۔ اس لئے کابینہ کت گزشتہ روز کے فیصلے سے سخت مایوسی ہوئی۔ ڈاکٹر یعقوب خان بنگش نے کہا کہ بہت سے عارضی کمیشن بنائے جاتے ہیںجو اپنا کام پورا نہیں کر پاتے اسی لیے عدالتی حکم نے ایک مستقل ادارے کے قیام کی راہنمائی کی تھی اگر اس کمیشن سے خاطر خواہ کام لینا ہے تو اس کی مضبوط قانونی بنیاد ہونا ضروری ہے۔ پریس کانفرس میںسابق مبصر اقوام متحدہ اور ایڈووکیٹ سپریم کورٹ حنا جیلانی اور سابق چئیر پرسن قومی کمیشن برائے حیثیت نسواں خاور ممتاز ، سماجی کارکن امر ناتھ رندھاوا نے ریڈیو پیغامات کے ذریعے خیالات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک میں مذہبی رواداری، شہریوں کے قانونی ومساوی حقوق اور تحفظ کی خاطرہر قانونی ذریعہ اختیار کریں گے اور تحریک چلائیں گے۔

About Daily City Press

Check Also

حکومت اور سفارت خانہ دونوں ہی” پاکستان” کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کے لیے پر عزم ہیں :سفیر ثقلین سیدہ

حکومت اور سفارت خانہ دونوں ہی” پاکستان” کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کے لیے پر …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *