پاکستان میں تماکو نوشی کے بڑھتے ہوئے خطرئے کے سدباب پر سیمنار کا انعقاد
مرد اور خواتین دونوں میں اس کا استعمال بڑھ رہا ہے ہر پانچ بالغ افراد میں تمباکو نوشی کرنے والے افراد میں سے ایک خاتون ہے
لاہور (پ ر )ایچ ڈی ایف کی جانب سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد پاکستان سول سوسائٹی الائنس فار تمباکو کنٹرول کی تشکیل کرنا تھا اس الائنس میں سول سوسائٹی ادارے ،تعلیمی ادارے ،ہسپتال ،نوجوان افراد اور میڈیا ممبران شامل تھے، تا کہ یہ الائنس صوبائی اور وفاقی سطح پر تمباکو نوشی کے خاتمے کے حوالے سے قانون سازی پر کام کر سکے ۔تمباکو نوشی پاکستان میں خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے ۔تناسب کے اعتبار سے مرد اور خواتین دونوں میں اس کا استعمال بڑھ رہا ہے ہر پانچ بالغ افراد میں تمباکو نوشی کرنے والے افراد میں سے ایک خاتون ہے ،جب کہ نوجوانوں میں ہر دو لڑکوں میں سے ایک لڑکی تمباکونوشی کرتی ہے ۔گو کہ حکومت پاکستان نے قانون پاس کیا ہے جوعوامی جہگوں اور گاڑیوں پر تمباکو نوشی کو ممنوع کرتا ہے اور اسکی کم عمر بچوں اور تعلیمی اداروں میں تشہیر اور فروخت پر بھی پابندی ہے
لیکن اس قانون پر عمل درآمد انتہائی سست روی کا شکار ہے ۔اس موقعے پر مسٹر اظہر سلیم، سی ای او ایچ ڈی ایف، ڈاکٹر عطیہ عنایت اللہ، چیئرپرسن سپارک اور ثنااللہ گھمن ڈائریکٹر پناہ ،نے اس حوالے سے تمباکو نوشی کا تاریخی پس منظر، مضر صحت اثرات، مناسب قوانین کی عدم موجودگی اور ان پر عمل دار آمد اور تمباکو پر لاگو ٹیکس پر روشنی ڈالی۔