Breaking News
Home / Pakistan / ایم کیو ایم نے پرویز مشرف کو مسترد کردیا

ایم کیو ایم نے پرویز مشرف کو مسترد کردیا

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے سابق صدر پرویز مشرف کو قائد کی حیثیت سے تسلیم کرنے کے حوالے سے کی جانے والی قیاس آرائیوں کو افواہیں قرار دے کر مسترد کردیا۔ایم کیو ایم نے ایک جاری بیان میں کہا کہ پارٹی کی رابطہ کمیٹی کے رکن اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن اور پرویز مشرف کی ملاقات کے حوالے سے ہونے والی قیاس آرائیوں کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔ایم کیو ایم کے ترجمان نے جاری بیان میں وضاحت کی کہ خواجہ اظہارالحسن کی مشترکہ دوستوں کے ہمراہ پرویز مشرف سے ملاقات ہوئی تھی جس میں پاکستان کے سیاسی حالات زیر بحث آئے جبکہ سابق صدر سے کراچی کی ترقی اور مقامی حکومتوں کے نمائندوں کے اختیارات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ترجمان نے کہا کہ ملاقات کے حوالے سے میڈیا پر ‘خورشید قصوری’ کا بیان ان کی اپنی خواہش ہوسکتا ہے تاہم ایم کیو ایم پاکستان کا کسی بھی جماعت سے کوئی سیاسی اتحاد زیر غور نہیں ہے۔خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے میڈیا میں گردش کرنے والی جس ویڈیو کا ذکر اپنے بیان میں کیا، وہ دراصل پرویز مشرف کے انتہائی قریبی ساتھی احمد رضا قصوری کی ہے جبکہ ایم کیو ایم نے اپنے جاری بیان میں سابق وزیر خارجہ ‘خورشید قصوری’ کی نشاندہی کردی ہے۔ایم کیو ایم ترجمان نے مزید کہا کہ متحدہ میں مشاورت کا عمل مکمل جمہوری ہے اور رابطہ کمیٹی ہی تمام فیصلوں کا اختیار رکھتی ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما سید علی رضا عابدی نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں احمد رضا قصوری کی ایک ویڈیو شیئر کی تھی اور کہا تھا کہ وہ اس ویڈیو میں پیش کیے جانے والے پلس وان فارمولے کو مسترد کرتے۔مذکورہ ویڈیو میں سابق صدر پرویز مشرف کے انتہائی قریبی ساتھی احمد رضا قصوری نے کہا کہ کراچی پاکستانی کا معاشی حب ہے جو ملک کا 60 فیصد ریوینو بھی پیدا کرتا ہے اس میں موجود ایک پارٹی کو جس کو یہاں اکثریت حاصل ہے ‘کیسے ختم کیا جاسکتا ہے’۔انھوں نے ایم کیو ایم میں مائنس وان فارمولے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کو بچانے اور قومی دھارے میں لانے کیلئے انھوں نے ایک ‘پلس وان فارمولہ’ دیا ہے جس کے مطابق ایم کیو ایم میں موجود تخریب کار عناصر کو نکال کر اس کو بہتر انداز میں چلایا جاسکتا ہے اور اس سب کیلئے ‘اس میں صرف ایک شخص کا اضافہ کرنا ہوگا’۔انھوں نے کہا کہ وہ ایک شخص پرویز مشرف ہے، جسے اگر ایم کیو ایم کے تمام دھڑے اپنا لیڈر تسلیم کرلیں تو یہ ایک بہترین اقدام ہوسکتا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ خواہشات کو خبر بنانا اور پھر ‘ان’ خبروں پر از خود یقین بھی کرلینا شاید ‘قصور’ ہے۔واضح رہے کہ کراچی میں جاری آپریشن کے دوران ایم کیو ایم میں تخریب کار عناصر کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھی کہ شاید ایم کیو ایم میں مائنس وان فارمولے پر عمل درآمد کرتے ہوئے متحدہ کے بانی قائد الطاف حسین کو پارٹی سے علیحدہ کردیا جائے اور کسی اور شخصیت کو ان کی جگہ متحدہ کا رہنما مقرر کردیا جائے۔اس حوالے سے متعدد ناموں کی نشاندہی بھی کی گئی تھی جس میں ایک نام سابق صدر پرویز مشرف کا بھی تھا۔تاہم متعدد مرتبہ ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے انھیں افواہیں قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا، لیکن کراچی میں جاری آپریشن کے دوران ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری اور ان سب کے دوران خواجہ اظہار الحسن اور پرویز مشرف کے درمیان ملاقات نے ان افواہوں کو ایک مرتبہ پھر میڈیا کی خبروں کی زینت بنادیا۔

https://twitter.com/abidifactor/status/795945244672004097/photo/1?ref_src=twsrc%5Etfw

About Daily City Press

Check Also

حکومت اور سفارت خانہ دونوں ہی” پاکستان” کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کے لیے پر عزم ہیں :سفیر ثقلین سیدہ

حکومت اور سفارت خانہ دونوں ہی” پاکستان” کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کے لیے پر …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *