Breaking News
Home / City News / ‘ اطلاعات تک رسائی کے حق کے بل 2016ءکے مسودہ کی منظوری

‘ اطلاعات تک رسائی کے حق کے بل 2016ءکے مسودہ کی منظوری

کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے ڈسپوزل آف لیجسلیٹو کیسز کا اجلاس‘ اطلاعات تک رسائی کے حق کے بل 2016ءکے مسودہ کی منظوری
اسلام آباد ۔ 30 ستمبر،کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے ڈسپوزل آف لیجسلیٹو کیسز (سی سی ایل سی) نے جمعہ کو منعقدہ اپنے اجلاس کے دوران اطلاعات تک رسائی کے حق کے بل 2016ءکے مسودہ کی منظوری دی ہے۔ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر قانون، انصاف اور انسانی حقوق زاہد حامد کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں وزیراعظم کے مشیر برائے قانون خواجہ ظہیر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی بیرسٹر ظفر اللہ، سیکرٹری کیبنٹ اور سیکرٹری اطلاعات نے شرکت کی۔ قانون کا مسودہ کابینہ کی منظوری کے بعد بطور گورنمنٹ بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ اطلاعات تک رسائی کے قانون کی منظوری موجودہ حکومت کی تاریخی کامیابی ہوگی جس سے ملک میں اطلاعات تک رسائی، فیصلہ سازی، گورننس اور احتساب کے شعبوں میں مدد حاصل ہوگی۔ سی سی ایل سی کے مسودہ قانون کی منظوری کا عمل سات سال قبل شروع کیا گیا تھا تاہم موجودہ حکومت کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ اس نے اطلاعات تک رسائی کے قانون کے حوالے سے تمام شراکت داروں سے جامع مشاورت کی اور ان کی تجاویز کو بھی پیش نظر رکھا، ان میں سول سوسائٹی، این جی اوز، میڈیا کے ادارے، پارلیمنٹیرینز اور قانون کے ماہرین شامل ہیں۔ مسودہ قانون کی تیاری سے موجودہ حکومت کی آئینی اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی ادائیگی کی عکاسی ہوتی ہے۔ پاکستان کے آئین کا آرٹیکل C1-19 واضح کرتا ہے کہ عوامی نوعیت کے معاملات کے حوالے سے اطلاعات تک رسائی ہر شہری کا حق ہے جبکہ 1948ءکے انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ اور 1966ءکے عالمی سیاسی و سول حقوق بھی اطلاعات تک رسائی فراہم کرنے کے حوالے سے وضع کئے گئے۔ اطلاعات تک رسائی کا بل 2016ءانفارمیشن آرڈیننس 2002ءمیں مزید بہتری لانے میں معاون ہوگا جو عوام کی توقعات پورا نہیں کرتا، موجودہ قانون کا بل پاکستانیوں کو اطلاعات تک زیادہ سے زیادہ رسائی کی فراہمی کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

About Daily City Press

Check Also

حکومت اور سفارت خانہ دونوں ہی” پاکستان” کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کے لیے پر عزم ہیں :سفیر ثقلین سیدہ

حکومت اور سفارت خانہ دونوں ہی” پاکستان” کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کے لیے پر …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *