ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین کو لندن میں گرفتار کرلیا گیا۔
ابتدائی خبر ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ نے لندن کے مقامی وقت کے مطابق صبح سویرے بانی ایم کیو ایم کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کو حراست میں لے لیا۔رپورٹس کے مطابق بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کو گرفتار کرکے مقامی پولیس اسٹیشن لے جایا گیا جبکہ اس چھاپے کے دوران تقریبا 15 پولیس افسران نے حصہ لیا۔ذرائع کے مطابق الطاف حسین کو 3 گھنٹے قبل گرفتار کیا گیا اور پولیس ٹیم کی جانب سے اس وقت ان کے گھر کی تلاشی لی جارہی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق الطاف حسین کو مبینہ طور پر 2016 میں کی گئی نفرت انگیز تقریر سے متعلق کیس میں گرفتار کیا گیا۔خیال رہے کہ رواں برس اپریل میں برطانیہ کی میٹروپولیٹن پولیس کی 12 رکنی ٹیم نے ایم کیو ایم لندن کے قائد الطاف حسین کی 2016 کی متنازع تقریر سے متعلق کیس میں اپنی تفتیش مکمل کی تھی۔
اس سلسلے میں برطانوی پولیس کیس میں ثبوتوں کے حصول اور گواہوں کے بیانات کے لیے پاکستان آئی تھی، اس تفتیش کے دوران سندھ پولیس حکام کی ٹیم کے6 اراکین برطانوی پولیس کی انسداد دہشت گردی کمانڈ (ایس او 15) کے سامنے بطور گواہ پیش ہوئے تھے اور اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔کیس کی تفتیش کے دوران برطانوی پولیس کے ماہرین نے سندھ پولیس کے ان حکام کا انٹرویو کیا جو اس وقت صدر کراچی میں تعینات تھے جب 22 اگست 2016 میں الطاف حسین نے پاکستان مخالف تقریر کی تھی۔واضح رہے کہ کو ایم کیو ایم کے قائد کی اس تقریر کے بعد ان کی جماعت کے حامیوں نے کراچی پریس کلب کے قریب میڈیا ہاؤسز پر مبینہ طور پر حملہ کیا تھا، پرتشدد کارروائیاں کی تھی اور گاڑیوں کو نذرآتش کیا تھا۔تفتیش سے متعلق سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ برطانوی سی ٹی سی ٹیم کا مقصد 22 اگست 2016 کے واقعے کے اہم گواہوں سے تحریر بیان کو ثبوت کی شکل میں حاصل کرنا تھا۔برطانوی پولیس کی جانب سے حاصل کیے گئے ثبوتوں کو اس بات کا تعین کرنے کے لیے کراؤن پروسیکیوشن سروس کے سامنے پیش کرنا تھا کہ آیا برطانوی عدالتوں میں الطاف حسین کے خلاف کارروائی کے آغاز کے لیے یہ کافی مواد ہے۔