فرینکفرٹ میں پاکستانیوں کی امن ریلی اور کشمیریوں کے ساتھ فقید المثال اظہار یکجہتی
سیاسی و مذہبی شناخت سے بالاہوکر سبز ہلالی پرچم تلے پاکستانی شناخت کو اجاگر کرتے ہوئے سینکڑوں کی تعداد میں خواتین و بچوں سمیت پاکستانی و کشمیری مردوںکی شرکت ،
جرمنی فرینکفرٹ (بیورورپورٹ ) جرمنی کے سب سے بڑے ریلوے اسٹیشن فرینکفرٹ کے سامنے حب الوطنی کے جذبہ سے سرشار پاکستانیوں نےایک بڑی امن ریلی نکالی اور کشمیریوں کے ساتھ فقیدالمثال اظہار یکجہتی کیا،ریلی کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں سیاسی و مذہبی شناخت سے بالاہوکر صرف قومی ہلالی پرچم تلے پاکستانی شناخت کو اجاگر کرتے ہوئے سینکڑوں کی تعداد میں خواتین و بچوں سمیت پاکستانی و کشمیری مردوں نے شرکت کی،اس ریلی کا اہتمام منتظمین کی ایک ٹیم کی جانب سے کیا گیا جس میں سیاسی و مذہبی تنظیموں کے نمائندوں کے علاوہ پاکستان جرمن پریس کلب کے ارکان بھی شامل تھے ۔ پاکستان جرمن پریس کلب کی طرف سے نذرحسین نے افتتاحی کلمات میں سب شرکاءکو خوش آمدید کہتے ہوئے ان کی آمد کا شکریہ ادا کیااور کہا کہ اس امن ریلی کا مقصد مسئلہ کشمیر کے تنازعہ کی طرف توجہ مبذول کرانا ہے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ دنیا بھارتی مظالم بند کرائے ،مسئلہ کشمیر کو پرامن طریق سے فوری حل کرائے اور بھارتی فوجیں کشمیر سے نکل جائیں۔حافظ عبدالراحمن نے اپنے خطاب میں واضع کیا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے لیکن اگر کسی نے میلی آنکھ سے پاکستان کی طرف دیکھا تو وہ آنکھ ہی نکال دی جائے گی۔حامد شاہ نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ایک پاکستانی جھنڈے تلے ہم کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے، چوہدری فاروق نے شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم عالمی طاقتوں کو بتا دینا چاہتے ہیں ہم پر امن ملک کے شہری ہیں اور کشمیریوں کی آزادی کے لئے کام کرتے ہیں اور آج مطالبہ کرتے ہیںکہ وہ کشمیریوں کو ان کا حق آزادی دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے اور کشمیریوں کو آزادی ان کی مرضی کے مطابق دی جائے۔سرد اور بھیگے موسم کے باوجود فرینکفرٹ کی فضا اللہ اکبر اور نعرہ تکبیر، جیوے جیوے پاکستان اور پاک فوج زندہ باد کے نعروں سے گونجتی رہی، مقررین اور شرکائے ریلی نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے فلگ شگاف نعرے لگائے اور عالمی طاقتوں کو باور کرایا کہ” لے کر رہیں گے آزادی“، ”ہے حق ہمارا ٓزادی“، اس موقع پر شرکائے ریلی جو جرمن اور اردو زبانوں میں لکھے بینرز اور بورڈنگز اٹھائے ہوئے تھے ریلی کے منتظم اور شرکاءکی جانب سے بھارتی سیکورٹی فورسز کے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے مظالم کی شدید مذمت کی گئی اور جرمنی ،فرانس سمیت یورپ کی بڑی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کی طرف فی الفور توجہ دیں۔امن ریلی میں سکھ کمیونٹی کی مختلف تنظیموں نے بھی شرکت کی اورمقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے جس کے لئے وہ کئی دہائیوں سے جدوجہد کر رہے ہیں جن تنظیموں نے آج کی امن ریلی میں شرکت کی ان میں سکھ فیڈریشن، اکالیدال امرتسر اور بابر خالصہ شامل تھیں۔ دو گھنٹے جاری رہنے والی ریلی میں کشمیری اور پاکستانی شرکائے نے مودی سرکار ہائے ہائے اور بھارت ایک دہشت گرد ریاست ہے کہ نعرے بھی لگائے۔ پاکستان کے ہلالی پرچم تلے منعقد ہونے والی اس ریلی میں فرینکفرٹ کے علاوہ سٹٹ گارٹ، سار بروکن، کالسروئے،برلن،میونخ،کولون،ڈریسڈن شہروں کے علاوہ فرانس اور بلجیم سے وفود نے شرکت کی۔ ریلی کی کوریج کے لئے جرمن میڈیا بھی موجود تھا۔ اس موقع پر سیکورٹی کے بھی خاطر خواہ انتظامات کئے گئے تھے اور ریلی کو جرمن پولیس نے اپنے حصار میں لے رکھا تھا،ریلی کے آگے اور پیچھے پولیس کی گاڑیاں موجود تھیں جن میں چاک و چوبند اہلکار موجود تھے