وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت گورنر ہاﺅس کوئٹہ میں اجلاس
پولیس ٹریننگ سنٹر میں دہشت گردی کے حملہ کے بعد صورتحال پر غور کیا گیا
گورنر اور وزیراعلیٰ بلوچستان، چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف،
وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، قومی سلامتی مشیر ناصر خان جنجوعہ، ڈی جی آئی ایس آئی رضوان اختر،
کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض اور دیگر کی شرکت
پولیس ٹریننگ سینٹر کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے علاوہ انٹر سروس انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، صوبائی زیر اعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے بھی شرکت ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیاسی و عسکری قیادت نے بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے خلاف موثر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر جن دہشت گردوں نے حملہ کیا انہیں معاف نہیں کیا جائے گا اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔انہوں نے اس طرح کے حملوں سے بچنے کے لیے صوبے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کو مضبوط کرنے پر بھی زور دیا۔اجلاس کے دوران شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ حملے کے دوران دہشت گردوں کو مسلسل افغانستان میں رابطہ تھا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز فرنٹیئر کور (ایف سی) کے آئی جی میجر جنرل شیر افگن نے بھی کہا تھا کہ حملہ آوروں کا مسلسل افغانستان سے رابطہ تھا۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں بھارت اور افغانستان کے ساتھ وزارت خارجہ کی سطح پر بلوچستان میں مداخلت کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔
وزیراعظم محمد نواز شریف نے پولیس ٹریننگ سنٹر میں دہشت گردی کے حملہ کے بعد صورتحال پر غور کیلئے منگل کو یہاں گورنر ہاﺅس میں اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، وزیراعلیٰ ثناءاﷲ زہری، چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، قومی سلامتی مشیر ناصر خان جنجوعہ، صوبائی وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی، ڈی جی آئی ایس آئی رضوان اختر، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض، ڈی جی ایم آئی میجر جنرل ذکی منج اور ڈی جی ایم او میجر جنرل ساحر شمشاد نے شرکت کی۔ وزیراعظم کو اس افسوسناک واقعہ کے بارے میں بریفنگ دی گئی جس میں مسلح افراد کے حملہ میں کم از کم 60 ریکروٹس شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم محمد نواز شریف نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے ہمراہ منگل کو سنڈیمن سول ہسپتال کوئٹہ کا دورہ کیا اور وہاں پولیس ٹریننگ سنٹر پر دہشت گرد حملے میں زخمی ہونے والے کیڈٹس کی صحت دریافت کی۔وزیر اعظم نواز شریف نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو زخمیوں کو تمام دستیاب طبی علاج اور سہولتیں فراہم کرنیکی ہدایت کی اور کہا کہ زخمیوں کے علاج پر آنے والے تمام اخراجات حکومت برداشت کریگی۔سرجیکل اور آرتھوپیڈک وارڈز کے دورے کے موقع پر وزیر اعظم نے تمام پولیس کیڈٹس کی خیریت دریافت کی جو پیر کی شب ٹریننگ سنٹر پر خود کش حملوں میں زخمی ہوئے تھے۔وزیر اعظم کے ہمراہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان،گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی،وزیر اعلی بلوچستان نواب ثنا اللہ خان زہری،قومی سلامتی سے متعلق وزیر اعظم کے مشیر لیفٹننٹ جنرل (ر)ناصر خان جنجوعہ،کامنڈر ساوتھرن کمانڈ لیفٹننٹ جنرل عامر ریاض،صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی،چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چھٹہ،آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل شیر افگن اور آئی جی پی بلوچستان احسن محبوب بھی تھے۔وزیر اعظم اور چیف آف آرمی سٹاف نے حملے میں زخمی ہونے ایک ایک کیڈٹ کی خیریت دریافت کی۔پروفیسر ڈاکٹر مسعود قاضی اور پروفیسر ڈاکٹر حمید اللہ خان پانیزئی کاکڑ نے وزیر اعظم اور آرمی چیف کو زخمیوں کی صحت کے بارے میں بریف کیا۔