Breaking News
Home / Pakistan / ,نواز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان اجلاس, سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول آرمڈ فورسز کی قربانیوں کا اعتراف

,نواز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان اجلاس, سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول آرمڈ فورسز کی قربانیوں کا اعتراف

وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کے بارے میں اجلاس،پلان کے ہر پہلو پر الگ الگ تفصیلی غور و خوض
قوم ہم سے معاشرے کو ان برائیوں سے ہمیشہ کے لئے نجات دلانے کی توقع رکھتی ہے اور ہم ہر حالت میں اس کی توقعات پر پورا اتریں گے، وزیراعظم محمد نواز شریف کا اجلاس سے خطاب

انتہاءپسندی و دہشت گردی سے ملک کو نجات دلانے کے لئے اب تک حاصل ہونے والے فوائد کو تقویت دینے کیلئے قومی اور صوبائی سطح پر خصوصی کاوشوں اور بعض ایریاز، جہاں پیش رفت غیر تسلی بخش رہی ہے، میں آگے بڑھنے پر اتفاق، سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول آرمڈ فورسز کی قربانیوں کا اعتراف قومی سلامتی مشیر اور نیشنل ایکشن پلان کی عملدرآمدی کمیٹی کے کنوینئر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ نے پلان پر عملدرآمد کی صورتحال اور درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا
اسلام آباد ۔ 4 اکتوبر, وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ قوم کے غیر متزلزل عزم اور سیکورٹی فورسز و قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بے شمار اور مسلسل قربانیوں کے نتیجہ میں مادر وطن کے طول و ارض میں سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں اور واضح بہتری آئی ہے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں وزیراعظم ہاﺅس میں نیشنل ایکشن پلان کے بارے میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں اتفاق رائے پایا گیا کہ انتہاءپسندی و دہشت گردی سے ملک کو نجات دلانے کے لئے اب تک حاصل ہونے والے فوائد کو تقویت دینے کیلئے قومی سطح پر اجتماعی کاوشیں اور صوبائی سطح پر خصوصی کاوشیں درکار ہیں جبکہ بعض ایریاز جہاں پیش رفت غیر تسلی بخش رہی ہے، میں آگے بڑھنے پر بھی اتفاق ہوا۔ قومی سلامتی مشیر اور نیشنل ایکشن پلان کی عملدرآمدی کمیٹی کے کنوینئر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ نے اجلاس کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی صورتحال اور اس مرحلے پر درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا۔ نیشنل ایکشن پلان کے ہر پہلو پر الگ الگ تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ وزیراعظم ہاﺅس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق قومی سلامتی مشیر نے اس امر پر زور دیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے صوبائی حکومتوں کا کردار اہم ہے اور ہم سب کیلئے مشنری جذبے کے ساتھ مل کر کام کرنا ناگزیر ہے۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے مختلف اجزاءکیلئے اہداف اور نظام الاوقات کے حوالے سے آئندہ کے لائحہ عمل پر اتفاق پایا گیا۔ اجلاس میں سیکورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول آرمڈ فورسز (سی اے ایف) کی قربانیوں کا اعتراف اور انہیں سراہا گیا۔ شرکاءنے وفاقی اور صوبائی انٹیلی جنس اداروں کے کام کی بھی تعریف کی جس سے سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دہشت گردوں کی کئی کوششوں کو ناکام بنانے میں مدد ملی اور انہیں قانون کے دائرے کار میں کام کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ وزیراعظم کے سیکرٹری نے فوجداری نظام انصاف میں اصلاحات کے بعض پہلوﺅں پر پریزنٹیشن پیش کی۔ آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں اتفاق رائے وضع کرنے کے لئے دہشت گردی سے متعلق مقدمات سے نبرد آزما ہونے کے لئے تفتیش‘ استغاثہ اور عدالتی طریقہ کار کے حوالے سے قانون میں اصلاحات کی تجاویز بھی شرکاءکو پیش کی گئیں۔ شرکاءنے اتفاق کیا کہ مطلوبہ نتائج کے حصول کے لئے وفاقی و صوبائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مابین کامل رابطے کی ضرورت ہے۔ دشمن کے عزائم کو ناکام بنانے کے لئے انٹیلی جنس آراءکے حصول‘ تجزیئے‘ جانچ پڑتال اور استعمال کو مزید بہتر بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان تمام فریقین کے مابین وسیع البنیاد اتفاق رائے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی پالیسی تقاضے کے تحت ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں اور پرتشدد انتہاءپسندی کے خلاف نبرد آزما ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم ہم سے معاشرے کو ان برائیوں سے ہمیشہ کے لئے نجات دلانے کی توقع رکھتی ہے اور ہم ہر حالت میں اس کی توقعات پر پورا اتریں گے۔ اجلاس میں گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا، وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک، وزیراعلیٰ بلوچستان میر ثناءاللہ خان زہری، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان، وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیر اطلاعات سینیٹر پرویزرشید، چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، قومی سلامتی مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، خارجہ سیکرٹری اعزاز احمد چوہدری، ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان، وزیراعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد، ڈی جی ایم او میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا، ڈی جی ایم آئی میجر جنرل ندیم ذکی منچ نے شرکت کی۔

About Daily City Press

Check Also

حکومت اور سفارت خانہ دونوں ہی” پاکستان” کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کے لیے پر عزم ہیں :سفیر ثقلین سیدہ

حکومت اور سفارت خانہ دونوں ہی” پاکستان” کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کے لیے پر …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *