لائن آف کنٹرول پر پاکستان کے زیرِ انتظام علاقے میں’ انڈین فائرنگ’ جسے انڈیا نے’سرجیکل سٹرائک’ قرار دیا ہے اور اس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد وزیر اعظم پاکستان نے وفاقی کابینہ اور قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ پارلیمان کا مشترکہ اجلاس پہلے ہی بلایا جا چکا ہے۔
ادھر ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب سرحد کے قریب واقع آبادیوں سے لوگوں کے انخلا کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعے کے روز کابینہ کا اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کی صورتحال ایجنڈے میں سب سے اوپر ہو گی۔
جمعرات کو وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف نے لائن آف کنٹرول کی صورتحال اور انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ریاستی ‘ظلم’ پر بحث کے لیے منگل کو نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کیا ہے