بچوں کی عمر کاتعین پورئے ملک میں ایک ہی کیا جائے، فوکل پرسن ثنا خواجہ، سی آر ایم
ان کی تعلم اور صحت کا خیال رکھنا انہیں بہتر اور دوست ماحول فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے شرکاءکا اظہار خیال
لاہور (پ ر(بچوں کے حقوق کے تحفظ ان کی بہتری کے لئے کام کرنے والے نیٹ ورک چائلڈ رائٹ مومنٹ(سی آر ایم) پنجاب نے اقوام متحدہ کی جانب سے فراہم کردہ مشاہدات ، شفارشات، پر مبنی پانچویں رپورٹ کے مندرجات اور پاکستان میں بچوں کے حقوق کی صورت حال ، پالیسی اورقانون سازی کے حوالے سے سینئر صحافیوں اینکرز اور کالم نگاروں کے ساتھ ایک نششت کا اہتمام کیا جس میں سی آر ایم کی فوکل پرسن ثنا خواجہ ، ماہر قانون احمر مجید اور نبیلہ بھٹی نے اقوام متحدہ کی کیمٹی (UNCRC)کی شفارشات کے حوالے سے میڈیا پرسن کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بچے کسی بھی ملک اثاثہ ہوتے ہیں ان کی دیکھ بھال اور نگہداہشت کرنا ان کی تعلم اور صحت کا خیال رکھنا انہیں بہتر اور دوست ماحول فراہم کرنا نہ صرف حکومت کی ذمہ داری ہے بلکہ افراد معاشرہ کو بھی بچوں کے حقوق کا خیال رکھنا چاہے۔ان کی مناسب نشو نما اور جسمانی صحت کے لئے مناسب غذا کی فراہمی صاف پانی کی فراہمی یقنی بنائی جانی چاہے ۔پاکستان نے UNCRC چارٹر پر دستخط کئے ہوئے ہیں تا کہ بچوں کے حقوق کو یقینی بنایا جا سکے اس سیشن میں تجاویز پیسش کرتے ہوئے کہا گیا کہ بچے کی عمر کا تعین ملک بھر میں ایک ہی ہونا چاہیے،بچوں کے تحفظ کے لئے جامع قانون سازی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ہر طرح کے تشدد سے محفوظ بنانے کے لئے تمام متعلقہ اداروں کو ہدائت جاری کرنی چاہیے تا کہ بچے آزادنہ ماحول میں بہتر تعلیم و تربیت کے ساتھ نشو نما پا سکیں ۔سیشن میں سینئر صحافیوں اینکرز اور ساوتھ ایشن کالمسٹ کونسل (ساک) کے رکن کالم نگاروں نے بھی اظہار خیال کیا اور اس شیشن کو سرہتے ہوئے کہا کہ اس سے عوام الناس تک آگاہی پہنچانے کے لئے کافی مواد حاصل ہو ا ہے۔