پاکستان میں حکام کا کہنا ہے کہ جنگی مشقوں کے لیے بند کی گئی شمالی علاقات جات کی فضائی حدود کو تاحال دوبارہ کھولنے کے بارے میں فیصلہ نہیں کیا گیا جبکہ ملک کی موٹر ویز کو بھی ان مشقوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
بدھ کو سرکاری حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ شمالی علاقے کی فضائی حدود کھولنے کے بارے میں کوئی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے شمالی علاقات جات کی فضائی حدود بدھ 21 ستمبر کے لیے بند رکھنے کی ہدایت دی تھی۔ جس کے بعد پاکستان کی قومی فضائی ایئر لائن پی آئی اے نے بدھ کو گلگت، سکردو اور چترال کے لیے پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
گو کہ حکام نے سرکاری طور پر فضائی حدود بند کرنے کی وجوہات بیان نہیں کی ہیں لیکن عسکری ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ شمالی علاقوں کے فضائی اڈوں پر فوج کے جنگی طیاروں کی لینڈنگ اور ٹیک آف کی مشقوں کی وجہ سے فضائی حدود کو بند کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسلام سے پشاور جانے والی موٹروے بھی منگل رات دو بجے سے بدھ دو بجے دن تک بند رہنے کے بعد دوبارہ کھول دی گئی ہے جبکہ اسلام آباد لاہور موٹر وے کا ایک حصہ جمعرات کو ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔
موٹر وے پولیس کے اعلامیے کے مطابق جمعرات کو صبح پانچ بجے سے شام پانچ بجے شیخوپورہ سے کالا شاہ کاکو تک موٹر وے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند رہے گی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تکنیکی و تعمیراتی وجوہات کی بنا پر موٹروے کو بند کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق کسی بھی طرح کے نامناسب حالات میں جنگی طیاروں کی موٹروے پر لینڈنگ کی مشقوں کی وجہ سے موٹر وے کو بند کیا گیا۔
انھوں نے بتایا کہ یہ مشقیں پہلے سے طے شدہ تھیں اور یہ معمول کی جنگی مشقوں کا حصہ ہیں۔